حدیث
حدثنا قتيبة وأحمد بن عبدة الضبي قالا حدثنا حماد بن زيد عن غيلان بن جرير عن عبد الله بن معبد الزماني عن أبي قتادة أن النبي صلى الله عليه وسلم قال صيام يوم عرفة إني أحتسب على الله أن يكفر السنة التي قبله والسنة التي بعده
ترجمہ
سیدنا ابو قتادہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میں اللہ تعالیٰ سے امید رکھتا ہوں کہ عرفہ کے دن کا روزہ ایک سال پہلے اور ایک سال بعد کے گناہ مٹا دے گا۔
امام ترمذی رحمہ اللہ روایت ذکر کرنے کے بعد فرماتے ہیں کہ اس باب میں سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے بھی روایت ہے، اھل علم نے عرفہ کے دن کے روزے کو مستحب کہا ہے مگر جو لوگ عرفات میں ہوں ان کے لیے مستحب نہیں۔
تخریج
سنن ترمذی رقم الحدیث 749
صحیح مسلم رقم الحدیث 1162
سنن ابن ماجہ رقم الحدیث 1730
مسند الحمیدی رقم الحدیث 433
صحیح ابن خزیمہ رقم الحدیث 2087
مستخرج ابی عوانہ رقم الحدیث 2924
صحیح ابن حبان رقم الحدیث 3632
شرح السنۃ للبغوی رقم الحدیث 1790
السنن الکبری للبیہقی رقم الحدیث 8382
تحقیق
ھذا حدیث صحیح۔
اس حدیث کو درج ذیل ائمہ رحمہم اللہ نے صحیح کہا ہے:
حافظ ابن عبد البر رحمہ اللّٰہ نے کہا: وھذا اسناد حسن صحیح۔
التمھید لما فی المؤطا من المعانی والاسانید 21/162
امام بغوی رحمہ اللّٰہ نے کہا: ھذا حدیث صحیح۔
شرح السنۃ للبغوی 6/344
امام ابو عوانہ رحمہ اللّٰہ نے صحیح کہا ہے۔
مستخرج ابی عوانہ رقم الحدیث 2924
امام ابن حبان رحمہ اللّٰہ نے صحیح کہا ہے۔
امام ابن خزیمہ رحمہ اللّٰہ نے صحیح کہا ہے۔
امام ترمذی رحمہ اللہ نے حسن کہا ہے۔
امام حاکم رحمہ اللّٰہ نے صحیح کہا ہے۔
امام ذھبی رحمہ اللہ نے حاکم کی موافقت میں صحیح کہا ہے۔
امام نسائی رحمہ اللّٰہ نے اس حدیث کو عمدہ قرار دیا ہے۔
السنن الکبری للنسائی رقم الحدیث 2826
امام طبری رحمہ اللّٰہ نے اس کی سند کو صحیح کہا ہے اور ساتھ ہی فرمایا کہ اس میں کوئی علت نہیں ہے۔
تھذیب الآثار 1/290
امام بیہقی رحمہ اللہ نے صحیح ترین روایت کہا ہے۔
شعب الایمان للبیہقی رقم الحدیث 3504
خلاصۃ التحقیق
یہ حدیث بلا شبہ صحیح ہے۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم باالصواب۔
قدوسی ریسرچ سینٹر