حدیث
حدثنا إبراهيم بن منقذ وعلي بن شيبة قالا ثنا أبو عبد الرحمن المقرئ عن عبد الرحمن بن زياد بن أنعم عن عبد الرحمن بن رافع التنوخي وبكر بن سوادة من الجذامي عن عبد الله بن عمرو بن العاص
تخریج
- شرح معانی الآثار رقم الحدیث 1638
- سنن دارقطنی رقم الحدیث 1422، 1423، 1424
- المعجم الکبیر للطبرانی رقم الحدیث 14714
- سنن ترمذی رقم الحدیث 408
- سنن ابی داود رقم الحدیث 617
ترجمہ
سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب آدمی کو سلام پھیرنے سے پہلے حدث لاحق ہو جائے یعنی بے وضو ہو جائے اور وہ اپنی نماز کے بلکل آخر میں یعنی قعدہ اخیرہ میں بیٹھ چکا ہو تو اس کی نماز درست ہے۔
تحقیق
وسندہ ضعیف
سند میں درج ذیل علتیں ہیں:
- عبد الرحمن بن زیاد بن انعم الافریقی راوی ضعیف ہے
- عبد الرحمن بن رافع التنوخی بھی ضعیف ہے
اس روایت پر درج ذیل اھل علم و فضل نے جرح کی ہے:
- امام ترمذی رحمہ الله نے کہا: ھذا حدیث اسنادہ لیس بذاک القوی وقد اضطربوا فی اسنادہ
- امام ترمذی رحمہ الله کہتے ہیں: سند قوی نہیں ہے
- حافظ ابن حجر عسقلانی رحمہ اللہ نے اس روایت پر جرح کی ہے (فتح الباری شرح صحیح البخاری 2/323)
- علامہ ابن جوزی رحمہ الله نے اس روایت پر جرح کی ہے (التحقیق فی مسائل الخلاف رقم الحدیث 549)
- حافظ ابن عبد البر رحمہ الله نے کہا کہ یہ روایت ثابت نہیں ہے (الاستذکار 1/524)
- اور التمھید لما فی المؤطا من المعانی والاسانید لابن عبد البر 10/213،214
- حافظ ابن رجب حنبلی رحمہ الله نے بھی اس روایت پر زبردست تبصرہ کیا ہے اور اس کا منکر ہونا ذکر کیا ہے (فتح الباری لابن رجب 7/378)
- امام ابو حاتم رحمہ الله نے اس روایت کو منکر کہا ہے (الجرح والتعدیل لابن ابی حاتم 5/232)
- امام ذھبی رحمہ الله نے بھی منکر کہا ہے (میزان الاعتدال للذھبی 2/560)
- حافظ خطابی نے بھی ضعیف کہا ہے (معالم السنن للخطابی 1/140)
- المجموع شرح المھذب 3/481
- امام العلل امام دارقطنی رحمہ الله نے بھی اس روایت کو نقل کرنے کے بعد اس پر جرح کی ہے
تنبیہ
نماز کے دوران اگر وضو ٹوٹ جائے تو نماز لوٹانی پڑے گی۔
قدوسی ریسرچ سینٹر