سارے سال رمضان کی تمنا؟

7 جولائی، 2025   •   حافظ عبد الخالق قدوسی حفظہ اللہ

مشہور حدیث

لو يعلم العباد ما رمضان لتمنت أمتى أن يكون السنة كلها

ترجمہ

اگر بندے رمضان المبارک کی اہمیت و شان جان لیں تو میری امت تمنا کرے کہ سارا سال ہی رمضان رہے۔

تخریج

  • أبي يعلى رقم الحدیث 5273
  • صحیح ابن خزیمہ رقم الحدیث 1886
  • المسند للشاشي رقم الحدیث 852
  • ترتیب الأمالی الخمسية للشجری رقم الحدیث 1379، 1477

تحقیق

اس حدیث کی سند ضعیف ہے، بعض نے موضوع بھی کہا ہے۔ سند میں جریر بن ایوب ہے جس پر محدثین کرام نے جرح کی ہے۔

درج ذیل ائمہ نے کلام کیا ہے:

  1. امام بخاری رحمہ اللہ: منکر الحدیث
  2. امام ابو زرعہ رحمہ اللہ: منکر الحدیث
  3. امام ابو حاتم رحمہ اللہ: منکر الحدیث، وھو ضعیف الحدیث
  4. امام ابن معین رحمہ اللہ: لیس بشیء
  5. امام نسائی رحمہ اللہ: متروک الحدیث
  6. امام دارقطنی رحمہ اللہ: متروک الحدیث
  7. امام ابن خزیمہ رحمہ اللہ: إن صح الخبر، فإن في القلب من جرير بن أيوب البجلي
  8. امام ابن عدی رحمہ اللہ: ولیس لہ حدیث منکر قد جاوز الحد
  9. امام ابو نعیم رحمہ اللہ: کان یضع الحدیث
  10. امام ذہبی رحمہ اللہ: ضعیف
  11. امام ابن حجر عسقلانی رحمہ اللہ: ضعیف
  12. امام ابن جوزی رحمہ اللہ: ضعیف اور متروک راویوں میں ذکر
  13. امام ابن شاہین رحمہ اللہ: لیس بشیء
  14. امام الساجی رحمہ اللہ: ضعیف الحدیث
  15. امام عقیلی رحمہ اللہ: الضعفاء الکبیر میں ذکر
  16. امام عمرو بن علی الفلاس رحمہ اللہ: ضعیف الحدیث
  17. امام ابن السکن رحمہ اللہ: ضعیف الحدیث
  18. امام ہیثمی رحمہ اللہ: متروک، اور ایک مقام پر مجمع علی ضعفہ
  19. البزار رحمہ اللہ: جریر لیس بالحافظ، اور لیس بالقوی
  20. حافظ ابن کثیر رحمہ اللہ: لیس بالقوی
  21. امام بیہقی رحمہ اللہ: ضعیف عند اھل النقل

نتیجہ

اس تفصیل سے معلوم ہوا کہ یہ حدیث مشہور ضرور ہے مگر ثابت نہیں ہے۔ جریر بن ایوب پر ان کے علاوہ بھی اہل علم نے جرح کی ہے۔

حوالے:

  • التاریخ الأوسط 2/107
  • لسان المیزان 2/101
  • مجمع الزوائد 7/45، 9/288، 10/345
  • تفسیر ابن کثیر 4/446
  • میزان الاعتدال 1/391، 1/389
  • کتاب الضعفاء والمتروکین للنسائی 1/28
  • تاریخ ابن معین روایۃ الدوری 3/540
  • الجرح والتعدیل 2/502
  • الکامل 2/342
  • تاریخ اسماء الضعفاء والکذابین 1/65
  • الضعفاء والمتروکین لابن الجوزی 1/168
  • الاصابہ فی تمییز الصحابہ 5/258
  • العلل لادارقطنی 8/275
  • المقتنی فی سرد الکنی 1/430
  • شعب الایمان للبیہقی 5/239

اور بھی کئی کتابوں میں جرح ہے جریر پر۔۔۔

تنبیہ

معرفۃ الصحابہ امام ابو نعیم رحمہ اللہ کی کتاب میں جو سند ہے اس میں جریر بن ایوب کے علاوہ محمد بن یونس الکدیمی بھی ہے جس پر محدثین نے جرح کر رکھی ہے۔

اور کئی ائمہ نے اس حدیث کو ضعیف بھی کہا ہے۔ علامہ ابن جوزی رحمہ اللہ نے تو موضوع کہا ہے:

هذا حديث موضوع على رسول الله صلى الله عليه وسلم (الموضوعات 1/168)

خلاصہ

بہرحال یہ روایت ضعیف ہے۔

رمضان المبارک کی فضیلت میں قرآن و حدیث میں صحیح دلائل موجود ہیں، ان کو بیان کرنا چاہیے نہ کہ ضعیف اور موضوع روایات کو۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم باالصواب


قدوسی ریسرچ سینٹر