اپنے بھائی کی آنکھ کا تنکا

21 جون، 2025   •   حافظ عبد الخالق قدوسی حفظہ اللہ

حدیث

ابن حبّان:٥٧٦١ – أَخْبَرَنَا أَبُو عَرُوبَةَ قَالَ حَدَّثَنَا كَثِيرُ بْنُ عُبَيْدٍ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حِمْيَرٍ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ بُرْقَانَ عَنْ يَزِيدَ بْنِ الْأَصَمِّ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ «يُبْصِرُ أَحَدُكُمُ الْقَذَاةَ فِي عَيْنِ أَخِيهِ وَيَنْسَى الْجِذْعَ فِي عَيْنِهِ»

ترجمہ

حضرت ابو ھریرہ رضی اللّہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللّہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم میں سے ہر کوئی اپنے بھائی کی آنکھ کا تنکا دیکھتا ہے اور اپنی آنکھ کا شہتیر چھوڑ دیتا ہے۔

تخریج

مسند الشھاب رقم الحدیث 610

الزھد والرقائق لابن المبارک والزھد لنعیم بن حماد رقم الحدیث 212

الادب المفرد للبخاری رقم الحدیث 592

صحیح ابن حبان رقم الحدیث 5761

امثال الحدیث لابی الشیخ الصبھانی رقم الحدیث 217

حلیۃ الاولیاء 4/99

الموارد الظمآن رقم الحدیث 1848

الصمت لابن ابی الدنیا رقم الحدیث 194

ذم الغیبۃ والنمیمۃ لابن ابی الدنیا رقم الحدیث 57

تحقیق

حدیث صحیح ہے ان شاءاللہ۔

مرفوعاً بھی ثابت ہے اور موقوف بھی ثابت ہے۔

محدث البانی رحمہ اللّہ روایت کو بیان کرنے کے بعد لکھتے ہیں: ورجاله كلهم ثقات رجال الصحيح، ولا علت فيه، فهو حديث صحيح۔


اس صحیح حدیث کو سامنے رکھتے ہوئے اللّہ پاک ہم سب کی اصلاح فرمائے۔

قدوسی ریسرچ سینٹر