روایت
یہ لمبی روایت بہت مشہور ہے کہ پہلا عشرہ رحمت کا، دوسرا مغفرت کا اور تیسرا جہنم سے آزادی کا ہے۔
تخریج
- صحیح ابن خزیمہ رقم الحدیث 1887
- امالی المحاملی رقم الحدیث 293
- شعب الایمان للبیہقی رقم الحدیث 3336
- الدعوات الکبیر للبیہقی رقم الحدیث 532
- فضائل الاوقات للبیہقی رقم الحدیث 37
- الترغیب والترھیب الاصبھانی رقم الحدیث 1753
تحقیق
یہ روایت منکر ہے۔
سند میں علی بن زید بن جدعان راوی ضعیف الحدیث ہے۔
درج ذیل آئمہ کرام رحمہم اللہ نے اس روایت پر جرح کی ہے:
-
امام ابن خزیمہ رحمہ اللہ نے اس روایت پر باب اس طرح قائم کیا ہے:
باب فضائل شھر رمضان ان صح الخبر
-
امام ابو حاتم رحمہ اللہ:
ھذا حدیث منکر (علل الحدیث رقم 733)
-
امام ابن عدی رحمہ اللہ:
عامۃ ما یرویہ لا یتابعہ علیہ الثقات (الکامل لابن عدی 6/512)
-
امام عقیلی رحمہ اللہ:
ایاس بن ابی ایاس مجہول، حدیثہ غیر محفوظ، لیس لہ طریق یثبت ثبت (الضعفاء الکبیر للعقیلی 1/34، 35)
-
امام ذھبی رحمہ اللہ:
ایاس بن ابی ایاس عن سعید بن مسیب لا یعرف وخبرہ منکر (میزان الاعتدال 1/282)
اس کے علاوہ
- عراقی رحمہ اللہ
- علامہ عینی حنفی رحمہ اللہ
- محدث البانی رحمہ اللہ
نے بھی جرح کی ہے۔
اس روایت کی کوئی بھی سند صحیح یا حسن ثابت نہیں ہے۔
تنبیہ
یہ رمضان کا پورا مہینہ ہی رحمت، مغفرت اور جہنم سے آزادی کا ہے۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم باالصواب۔
قدوسی ریسرچ سینٹر