حدیث
حضرت کبشہ انصاریہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم ان کے ہاں تشریف لے گئے، ان کے پاس ایک مشک لٹکی ہوئی تھی، چنانچہ آپ صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے کھڑے ہو کر اس سے پانی پی لیا۔ کبشہ رضی اللّٰہ عنہا نے رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم کے دہن مبارک کی برکت کے خیال سے مشک کا منہ کاٹ لیا۔
تخریج
سنن ابن ماجہ 3423
سنن ترمذی 1892
تحقیق
اس روایت کے متعلق صحیح اور درست بات یہی ہے کہ اس کی سند حسن ہے، الحمدللہ۔
شیخ غلام مصطفیٰ ظھیر امن پوری صاحب نے اسے ضعیف کہا۔
تنبیہ: شیخ امن پوری صاحب نے ام سلیم رضی اللّٰہ عنہا والی روایت کی تحقیق و تخریج پیش کی اور اس کا ضعیف ہونا ثابت کیا، جو بالکل درست ہے۔ لیکن کبشہ انصاریہ والی روایت کی سند حسن ہے، اس وجہ سے کہ سفیان بن عینیہ نے سماع کی صراحت کی ہے، الحمدللہ۔
دیکھیں:
- مسند حمیدی رقم 357: حدثنا الحميدي قال: حدثنا سفيان قال: حدثنا يزيد بن يزيد بن جابر الأزدي قال: أخبرني عبدالرحمن بن أبي عمرة، عن جدته كبشة قالت: …الخ
- معرفۃ السنن والآثار للبیہقی رقم الحدیث 14468: أخبرنا سفيان قال: وحدثنا يزيد بن يزيد بن جابر،
یہ مختصر سی تحقیق اس لیے لکھی کہ کچھ بھائی اس روایت کو لے کر شیخ غلام مصطفیٰ ظھیر امن پوری صاحب پر ناراض ہو رہے تھے کہ انہوں نے اس کو ضعیف کہا ہے، اور شیخ زبیر علی زئی رحمہ اللہ نے حسن کہا ہے وغیرہ۔
تو خلاصہ یہ ہے کہ روایت حسن سند سے ثابت ہے، الحمدللہ۔ شیخ البانی رحمہ اللّٰہ نے بھی صحیح کہا ہے، الحمدللہ۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم باالصواب۔
قدوسی ریسرچ سینٹر