قربانی کے جانور میں عیب ظاہر ہو جائے تو کیا حکم ہے؟

28 مئی، 2025   •   حافظ عبد الخالق قدوسی حفظہ اللہ

حدیث

حدثنا محمد بن يحيى ومحمد بن عبد الملك أبو بكر قالا حدثنا عبد الرزاق عن الثوری عن جابر بن يزيد عن محمد بن قرظة الأنصاري عن أبي سعيد الخدري قال ابتعنا كبشا نضحي به فأصاب الذئب من أليته أؤ أذنه فسألنا النبي صلى الله عليه وسلم فأمرنا أن نضحي به

ترجمہ

حضرت ابو سعید خدری رضی الله عنہ سے روایت ہے انہوں نے فرمایا ہم نے قربانی کے لیے ایک مینڈھا خریدا، بھیڑیا اس کے چوتڑوں یا کان سے کچھ حصہ کاٹ کر لے گیا، ہم نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے مسئلہ دریافت کیا تو آپ نے ہمیں حکم دیا کہ اس کی قربانی کردیں۔

تخریج

  • سنن ابن ماجہ رقم الحدیث 3146
  • مسند ابی داود الطیالسی رقم الحدیث 2351
  • شرح معانی الآثار رقم الحدیث 6192
  • معرفۃ السنن والآثار للبیہقی رقم الحدیث 19056
  • مسند احمد رقم الحدیث 11274، 11743

تحقیق

اسنادہ ضعیف جدا

سند میں مرکزی علتیں 2 ہیں:

  1. محمد بن قرظۃ مجھول راوی ہے، یہ بھی کہا گیا ہے ابو سعید خدری رضی الله عنہ سے سماع ثابت نہیں ہے
  2. جابر بن یزید الجعفی کذاب راوی ہے

درج ذیل محدثین نے جابر جعفی پر جرح کی ہے:

امام بیہقی رحمہ الله نے اس پر جرح کی ہے: السنن الکبری للبیہقی رقم الحدیث 16091

امام عقیلی رحمہ الله نے ضعیف راویوں میں شمار کیا ہے: الضعفاء الکبیر للعقیلی 1/191

امام ایوب سختیانی رحمہ الله نے کذاب کہا ہے۔

امام یحیی بن سعید القطان رحمہ الله اس پر جرح کرتے تھے

امام عبد الرحمن بن مھدی نے اس کو ترک کردیا تھا

الضعفاء الکبیر للعقیلی 1/191

امام یحیی بن معین رحمہ الله نے ضعیف کہا ہے۔

امام ابوحنیفہ رحمہ الله نے کہا کہ بہت جھوٹے دیکھیں ہیں پر جابر جعفی سے زیادہ جھوٹا نہیں دیکھا

امام مسلم رحمہ الله نے اس پر جرح کی ہے

مقدمہ مسلم اور الکنی والاسماء میں متروک الحدیث کہا ہے

حافظ ابن حجر عسقلانی رحمہ الله نے ضعیف رافضی کہا ہے: تقریب التہذیب 53

امام نسائی رحمہ الله نے متروک کوفی کہا ہے: الضعفاء والمتروکین للنسائی 1/28

امام جوز جانی رحمہ الله نے کذاب کہا ہے: الکامل لابن عدی 2/330

امام ابن عدی رحمہ الله نے مفصل جرح ذکر کی ہے: الکامل لابن عدی 2/327

اس کے علاوہ کئی آئمہ کرام رحمہم اللّٰہ نے جرح کر رکھی ہے

اب ان محدثین کے نام پیش خدمت ہیں جنہوں نے اس روایت پر جرح کی ہے

  • بوصیری رحمہ الله
  • حافظ ابن حزم رحمہ الله
  • امام بیہقی رحمہ الله
  • حافظ ابن عبد البر رحمہ الله

حافظ ابن حجر عسقلانی رحمہ الله نے کہا اس کا دارومدار جابر جعفی پر اور اس کے شیخ محمد بن قرظۃ مجھول پر اور یہ بھی کہا محمد بن قرظۃ کا ابو سعید خدری رضی الله عنہ سے سماع نہیں ہے

التلخیص الحبیر 4/63

امام دارقطنی رحمہ الله

العلل للدارقطنی 4/510

تنبیہ

قربانی کا جانور خریدنے کے بعد اگر اس میں کوئی عیب پیدا ہو جائے اس کی قربانی جائز ہے اگرچہ یہ روایت ثابت نہیں، لیکن سیدنا عبداللہ بن زبیر رضی الله عنہ کا قول صحیح سند سے موجود ہے: السنن الکبری للبیہقی 9/289

ھذا ما عندی واللہ اعلم باالصواب


قدوسی ریسرچ سینٹر